جادوئی طوطے کی کہانی

ایک چھوٹے سے گاؤں میں ایک خوبصورت طوطا رہتا تھا جس کا نام میتو تھا۔ میتو کا رنگ سبز اور سنہری تھا، اور اس کی آنکھوں میں عجیب سی چمک تھی۔ لوگ کہتے تھے کہ وہ ایک جادوئی طوطا ہے، اور اس کے پاس دنیا کے سب سے عجیب و غریب جادو تھے۔

میتو کا مالک ایک بچہ تھا جس کا نام علی تھا۔ علی غریب تھا، لیکن وہ دل کا بہت صاف تھا۔ وہ میتو کو ہمیشہ محبت سے پال پوس رہا تھا اور اس کی باتوں کو بڑی دھیان سے سنتا تھا۔ ایک دن میتو نے علی سے کہا، “اگر تم میرے جادو پر ایمان رکھتے ہو، تو تمہاری زندگی بدل سکتی ہے۔”

علی نے سوال کیا، “کیا تم واقعی جادوئی ہو؟”

میتو نے جواب دیا، “ہاں، لیکن جادو کی طاقت صرف وہی لوگ استعمال کر سکتے ہیں جو دل سے اچھے ہوں۔ تمہاری زندگی میں بہت ساری مشکلات ہیں، لیکن تمہارے اندر بہت سی صلاحیتیں بھی ہیں۔”

ایک دن، گاؤں میں سخت قحط سالی آئی۔ لوگ پریشان تھے اور پانی کی کمی کی وجہ سے ان کے کھیت سوکھ گئے تھے۔ علی بھی فکر مند تھا، لیکن میتو نے اسے تسلی دی۔ “میرے جادو سے تم گاؤں کے لیے پانی لا سکتے ہو، لیکن تمہیں صرف سچائی اور ایمانداری سے کام لینا ہوگا۔”

علی نے میتو کی بات مانی اور اپنی محنت سے ایک جادوئی پودا لگایا جو میتو کے بتائے ہوئے طریقے سے پالا تھا۔ چند دنوں بعد، وہ پودا ایک درخت میں تبدیل ہو گیا اور اس کے نیچے سے تازہ پانی بہنے لگا۔ پورا گاؤں حیرت میں مبتلا ہو گیا، اور لوگ علی کی ذہانت اور میتو کے جادو کو سراہے۔

میتو نے علی سے کہا، “یاد رکھو، سچائی اور محبت کی طاقت سب سے بڑی ہوتی ہے۔ یہ پانی تمہاری محنت اور ایمانداری کی بدولت آیا ہے۔”

علی نے میتو کا شکریہ ادا کیا اور وعدہ کیا کہ وہ ہمیشہ سچائی اور ایمانداری کے راستے پر چلے گا۔ گاؤں کے لوگ بھی علی سے متاثر ہوئے اور اس کے ساتھ مل کر اپنے گاؤں کو دوبارہ آباد کیا۔

میتو کے جادو نے نہ صرف علی کی زندگی بدل دی، بلکہ پورے گاؤں کی تقدیر بھی بدل ڈالی۔ وہ طوطا ہمیشہ علی کے ساتھ رہا اور اس کے جادو کے ذریعے لوگوں کی مدد کرتا رہا، اور گاؤں میں محبت اور سکون کا ماحول بن گیا۔

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here